مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی میڈیا سے نقل کیاہےکہ یہ دوسرا موقع ہے کہ جی -20 کانفرنس میں فوٹو سیشن پر اتفاق نہیں ہوا۔ اس سے پہلے جاپان اور جنوبی کوریا کے وزرائے خارجہ کے دہلی پہنچنے کی توقع تھی لیکن آخری وقت میں انہوں نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے نہ آنا ہی مناسب سمجھا۔ اس کی وجہ بھی روس اور یوکرین کے درمیان جاری کشیدگی کو سمجھا جاتا ہے۔
اس درمیان، سرگئی لاوروف نے ہندوستان سے معافی بھی مانگی۔ لاوروف نے کہا کہ ہندوستان جی20 کانفرنس میں ترقی کے مسئلہ پر توجہ مرکوز کرنے کا ارادہ رکھتا ہے لیکن مغربی ممالک نے اس کے ایجنڈے کا مذاق اڑایا ہے۔ امریکی حمایت یافتہ ممالک نے اجلاس میں یوکرین کے مسئلے کو سرفہرست بنایا ہے۔ لاوروف نے کہا کہ روس اس کے لیے ہندوستان سے معافی مانگتا ہے۔
انہوں نے جی 20 کے ارکان وزرا کے اجلاس میں اپنی بات رکھی۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ اس دوران جی 20 گروپ کے وزرا وہاں موجود رہے، لیکن فوٹو سیشن سے پرہیز کیا۔چین کے وزیر خارجہ چن گانگ، امریکہ کے وزیر خارجہ بلنکن، ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر سمیت دیگر نے اپنا موقف پیش کیا۔ سبھی نے بین الاقوامی مالی عدم استحکام پر کافی زور دیا۔
آپ کا تبصرہ